لَا تُحَدِّثِ النَّاسَ بِكُلِّ مَا سَمِعْتَ بِهٖ، فَكَفٰى بِذٰلِكَ كَذِبًا۔ (خط ۶۹) جو سنو اسے لوگوں سے حقیقت کی حیثیت سے بیان نہ کرتے پھرو کہ جھوٹا قرار پانے کےلیے اتنا ہی کافی ہوگا۔ انسان کی ایک کمزوری یہ ہے کہ وہ جو سنتا ہے اسے آگے کہنا لازمی سمجھتا ہے۔ آج میڈیا کے دور … 135۔ سُنی سنائی بات پڑھنا جاری رکھیں
کاپی اور ایمبیڈ کرنے کے لیے اپنی WordPress سائٹ میں یہ یوآرایل پیسٹ کریں
اپنی ویب سائٹ میں ایمبیڈ کرنے کے لیے اس کوڈ کو کاپی اور پیسٹ کریں